178

تحریک عدم اعتماد کے ذریعے سپیکر کو ہٹا دینگے، امجد ایڈوؤکیٹ

سیکرٹیری گلگت بلتستان اسمبلی سپیکر کو گمراہ کرکے ایوان کے تقدس کو پامال کررہے ہیں، سول سیکرٹریٹ سے اچھے آفیسر کو سیکرٹیری جی بی اسمبلی تعینات کیا جائے
تحریک انصاف نے ڈپٹی سپیکر نذیر ایڈوکیٹ کے ساتھ تحریری معاہدہ طے کیا ہے کہ اسمبلی کے آدھی مدت میں امجد زیدی سپیکر ہوں گے اور آدھی مدت میں نذیر ایڈوکیٹ سپیکر ہونگے
سپیکر اسمبلی کے خلاف عدم اعتماد کیلئے حکومتی صفوں کے کئی ممبران ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں موجودہ سپیکر کی نااہلی پر حکومتی ارکان بھی نالاں ہیں، امجد ایڈوؤکیٹ کی میڈیا سے گفتگو

گلگت(جنرل رپورٹر) اپوزیشن لیڈر امجد ایڈوکیٹ نے اتوار کیروز اپنے چیمبر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سیکریٹری اسمبلی کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ موجودہ سیکریٹری اسمبلی سپیکر کو گمراہ کرکے ایوان کے تقدس کو پامال کررہا ہے حکومت سیکریٹری اسمبلی کو تبدیل کرکے سول سیکریٹریٹ سے ااچھے اور قابل آفیسر کو سیکریٹری بنایا جائے تاکہ موجودہ اسمبلی کا تقدس بحال ہو اور نظام چل سکے اس وقت موجودہ اسمبلی کی وجہ سے پورے گلگت بلتستان کا نظام تہس نہس ہوگیا ہے اہم نوعیت کی قراردیں اور قانون سازی کے امور التواء کا شکار ہیں مگر سپیکر کوئی فرق نہیں پڑتا ہے انہیں صرف اسمبلی میں کرپشن کرنے کے لئے رکھا گیا ہے 9 مہینے سے اسمبلی میں قائمہ کمیٹیاں اس لئے نہیں بنائی جارہی ہے کہ سپیکر اور سیکڑیٹری کو کرپشن کرنے میں آسانی ہوتی ہے اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ وزیراعلی کا دفتر کرپشن کا گڑھ ہے حکومت نے طے شدہ معاہدے کے تحت سپیکر اسمبلی امجد زیدی کو اگلے تین ما ہ میں نہیں ہٹایا تو تحریک عدم اعتماد کے زریعے سپیکر کو ہٹادیں گے حکومتی صفوں اکے کئی ممبران ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں موجودہ سپیکر اور سیکریٹری اسمبلی نے ایوان کو اصطبل بنادیا ہے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ تحریک انصاف نے ڈپٹی سپیکر نذیر ایڈوکیٹ کے ساتھ تحریری معاہدہ طے کیا ہے کہ اسمبلی کے آدھی مدت میں امجد زیدی سپیکر ہوں گے اور آدھی مدت میں نذیر ایڈوکیٹ سپیکر بنایاجانا ہے جبکہ اسمبلی کی مدت دوسال رہ گئی ہے اور سپیکر کی مدت اگلے تین ماہ میں ختم ہورہی اس لئے سپیکر اگلے تین ماہ میں عہدہ چھوڑ دیں ورنہ تحریک عدم اعتماد کے زریعے سپیکر کو ہٹانے پر مجبور ہوں گے اپوزیشن لیڈرنے کہا کہ سپیکر اسمبلی کے خلاف عدم اعتماد کیلئے حکومتی صفوں کے کئی ممبران ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں اور موجودہ سپیکر کی نااہلی پر حکومتی ارکان بھی نالاں ہیں اپوزیشن لیڈر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ میں کرپشن کا بازار گرم ہے دو گاڑیوں کی مرمت کے نام پر کروڈوں روپے غبن کئے گئے ہیں اور سرکا کی دوگاڑیاں غائب کی گئی ہیں جبکہ ضلع استور میں وزیراعلیٰ کے منظور نظر افراد کو ٹھیکوں سے نوازجارہا ہے سابق وزیراعلیٰ حفیظ الرحمن کے نو ماہ کی حکومت کے مقابلے میں موجودہ وزیراعلیٰ کے اخراجات میں سو گنا زیادہ اضافہ ہوگیا ہے وزراء اور مشیران اپنے من پسندافراد کے لئے ٹھیکیوں کی لائن میں کھڑے ہیں امجد ایڈوکیٹ نے کہا کہ محکمہ تعمیرات عامہ میں وزیرکی نہیں چلتی ہے محکمے کا سیکریٹری کسی آفیسر کو تبدیل کردیتا ہے تووزیراعلیٰ فون کرکے تبادلے واپس کرادیتا ہے اپوزیشن لیڈر نے کہا موجودہ نظام میں عوام کی مسائل حل نہیں ہورے ہیں جس کی وجہ لوگ پریشان ہیں اور دھرنوں میں بیٹھے ہوتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں