155

گلگت میں پانی کا بحران تشویشناک)شہر کیلئے فراہمی آب کی اسکیم کو اے ڈی پی سے نکال دیا گیا، اپوزیشن لیڈر

گلگت(اسپیشل رپورٹر)قائد حزب اختلاف گلگت بلتستان اسمبلی امجد حسین ایڈووکیٹ نے اسمبلی اجلاس سے خطاب کے دوران کہا کہ اس ایوان میں 9 ماہ قبل گلگت بلتستان میں سیکریٹریز ڈپٹی سیکریٹریز ڈپٹی کمشنرز اسسٹنٹ کمشنرز کے تفصیلات اور بیوروکریسی کے ذیر استعمال گاڑیوں کی تفصیلات ایوان میں پیش کرنے کے لئے آواز اٹھایا تھا مگر 9 ماہ گزرنے کے باوجود متعلقہ محکمے نیایوان کو آگاہ نہیں کیا۔ جبکہ اب حکومت ایک سوفارچیونرگاڑیاں مزید خریدنے جا رہی ہے اتنی بڑی تعداد میں گاڑیاں کیوں خریدی جارہی ہیں حکومت ایوان کو آگاہ کرے۔ جس پر سپیکر نے قائد حزب اختلاف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اسمبلی میں تحریک استحقاق جمع کرائیں متعلقہ محکمے کے خلاف سخت ترین کاروائی کی جائے گی۔قائد حزب اختلاف نے مزید کہا کہ گلگت شہر میں دیگر مسائل کی طرح پانی کا بحران بھی شدت اختیار کر گیا ہے گلگت شہر کے لئے پانی کی سپلائی کے لئے سکیم کی فیزیبلٹی ہوئی تھی مگر اب اے ڈی پی سے سکیم نکال دی گئی ہے جو کہ تشویشناک عمل ہے گلگت شہر کو پانی بحران سے نکالنے کے لیے واٹر سپلائی سکیم کو اے ڈی پی میں شامل کی جائے قائد حزب اختلاف نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہاکہ گلگت بلتستان حکومت نے جس رول کے تحت ڈی آر اے الاؤنس ملازمین کو دیا ہے اسی قانون کے تحت محکمہ پولیس کے گریڈ 16 سے نیچھے کے ملازمین بھی ڈی آر اے کے حقدار ہیں مگر محکمہ پولیس کے ملازمین کو ڈی آر اے سے محروم رکھا گیا ہے قائد حزب اختلاف نے مزید کہاکہ گلگت بلتستان میں فیملی کورٹس کا قیام عمل میں لایا جائے موجودگی وقت میں سول کورٹس کے ججوں کے پاس فیملی کورٹس کا اختیار ہے فیملی میٹرز کے حوالے سے پہلے سے سول کورٹس کام کررہے ہیں قائد حزب اختلاف نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے طلبہ کا مطالبہ ہے کہ comptative امتحانات کو ملتوی کرنا وقت کی اشد ضرورت ہے امتحانات دسمبر میں کرانے کے بجائے فروری یا مارچ میں کرائے جائے۔کیونکہ سلیبس کی تبدیلی کے باعث طلباء کی تیاریوں میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں