176

جی بی میں نظام مفلوج، حکومت عوام کو گندم کی جگہ چوکر کھلا رہی ہے، پیپلز پارٹی

گلگت(اسپیشل رپورٹر)ملک بھر کی طرح گلگت بلتستان بھر میں یوم تاسیس کے حوالے سے تمام اضلاع میں مختلف تقریبات کا انعقاد کیا گیا مرکزی تقریب کیمپ آفس گلگت میں منعقد ہوئی تقریب میں پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے رہنماؤں اور کارکنوں نے بھرپور طریقے سے شرکت کی اس موقعے پر پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے 54 واں یوم تاسیس کے موقعے پر پارٹی کے لئے آنے والی مشکلات اور کامیابیوں پر کارکنوں کو تفصیلی سے روشنی ڈالی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے سنئیر نائب صدر جمیل احمد پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی سعدیہ دانش سابق ممبر گلگت بلتستان اسمبلی کیپٹن (ر) سکندر، مظفر علی ریلے, اقبال رسول،شہزاد نوری و دیگر رہنماوں نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پیپلز پارٹی کا مقابلہ تحریک انصاف یا ن لیگ سے نہیں بلکہ ہمارا اصل مقابلہ ان جماعتوں کو حکومت دلا کر اپنیمقاصد حاصل کرنے والوں سے ہے پیپلز پارٹی کی سیاسی جد و جہد کر اس جماعت کے بد ترین دشمن بھی تسلیم کرتے ہیں پاکستان جب بھی مشکلات سے دو چار رہا تو پیپلز پارٹی کو حکومت ملی اور پیپلز پارٹی نے اس ملک کو ہمیشہ بحران سے نکالا ذولفقار علی بھٹو سے لیکر صدر زرداری تک جب بھی پیپلز پارٹی کو اقتدار کا موقع ملا ہے ہماری جماعت نے اس ملک کی بقاء اور سلامتی کے لئے کام کیا ہے۔پیپلز پارٹی نے جب جب عوامی نوعیت کی قانون سازی کر کے لوگوں کے مسائل گھر کے دہلیز میں حل کرنے کی کوشش کی ہے اسی وقت نامعلوم طاقتوں نے حل کرنے نہیں دیا اسی بنیاد پر شہید ذولفقار علی بھٹو کو راستے سے ہٹایا بینظیر بھٹو کو شہید کردیا گیا۔ انہوں نے مزید کہاکہ آج پاکستان سمیت گلگت بلتستان میں کٹ پتلی راج نافذ ہے ایسے حکمران مسلط کئے گئے ہیں جن کا عوامی مسائل حل کرنے سے کوئی تعلق نہیں ہے وفاق میں عوام گزشتہ تین سال سے تبدیلی سرکار کے عذاب میں مبتلا ہیں اسی طرح گلگت بلتستان بھی اب اس کت پتلی اور سلیکٹیڈ حکومت کی زد میں آگئی ہے گلگت بلتستان میں اس وقت گندم کی جگہے میں عوام کو چوکر کھیلایا جا رہا ہے گلگت شہر میں پانی اور بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے اسمبلی کے اندر عوامی نوعیت کے مسائل کی قرارداد حکومتی ڈمی وزراء کی اکثریت مسترد کرتی ہے سلیکٹیڈ حکومت نے گلگت بلتستان کے عوام کی مشکلات میں اضافہ کیا ہیپیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے مزید کہاکہ گلگت بلتستان کا نظام مفلوج ہوا ہے صوبائی حکومت کا ایک سال مکمل ہوا عملی طور پر ایک روپے کی کارکردگی نظر نہیں آ رہی ہے اس موقعے پر انہوں نے مزید کہاکہ قائد حزب اختلاف کی جانب سے جمع کردہ حق ملکیت کا بل کو اسپیکر گلگت بلتستان اسمبلی فوری طور پر ایجنڈے کا حصہ بنائے اور گلگت بلتستان اسمبلی سے اس بل کو پاس کریں ورنہ گلگت بلتستان کے لوگ ڈمی اور کٹ پتلی حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکلیں گے۔اس موقعے پر کیمپ آفس گلگت میں پیپلز پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں کی جانب سے 54 واں یوم تاسیس نے موقعے پر کیک کاٹا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں