240

کورونا وبا؛ مصدقہ مریضوں کی تعداد 32000 سے تجاوز کرگئی، 706 افراد جاں بحق

اسلام آباد /  کراچی /  لاہور: 

ملک بھر میں کورونا سے متاثرہ مصدقہ مریضوں کی تعداد 32000 سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ جاں بحق افراد کی تعداد 706 ہوگئی ہے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 10ہزار 957 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے جب کہ ایک ہزار 140 افراد میں اس کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس طرح اب تک کئے گئے کورونا ٹیسٹ کی تعداد 3 لاکھ 5 ہزار 851 ہوگئی ہے اور 32 ہزار 81  میں اس کی تصدیق ہوئی ہے۔

ایک دن میں 39 افراد جاں بحق

اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 39 افراد اس وائرس کے ہاتھوں لقمہ اجل بنے ہیں جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 706 ہوگئی ہے۔

خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ 257 اموات ہوئی ہیں۔ پنجاب میں 211، سندھ میں 200، بلوچستان 27، اسلام آباد 6 اور گلگت بلتستان میں 4 جب کہ آزاد کشمیر میں کورونا وائرس ایک شخص کی جان لے چکا ہے۔ اس کے علاوہ ملک میں کورونا وائرس کے 167 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

سندھ میں کورونا سب سے زیادہ

اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں کورونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 32 ہزار 81 ہوگئی ہے۔ سندھ میں کورونا کے اب تک 12 ہزار 17 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ پنجاب 11 ہزار 869، خیبرپختونخوا 4 ہزار 875 ، بلوچستان 2 ہزار 61 ، اسلام آباد 716، آزاد کشمیر 86 اورگلگت بلتستان میں 457 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ ان مریضوں میں سے 8 ہزار 555 صحت یاب ہو چکے ہیں۔

کورونا وائرس اور احتیاطی تدابیر:

کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔

سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔

پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اور وہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں