211

ملک میں 15 ستمبر سے میٹرک، کالج اور یونی ورسٹی کلاسز کھولنے کا فیصلہ

اسلام آباد: وفاقی و صوبائی وزرائے تعلیم نے ملک بھر میں 15 ستمبر سے اسکول، کالج اور یونی ورسٹی کی کلاسز میں تدریسی عمل شروع کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا۔

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کا اجلاس ہوا جس میں تمام صوبائی وزرائے تعلیم وڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے جبکہ چیئرمین اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای سی نے بھی شرکت کی۔

وزارت صحت کے حکام نے اجلاس کو بریفنگ دی جس کی روشنی میں 3 مراحل میں تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔

یہ خبر بھی پڑھیے: ملک بھر کے تعلیمی ادارے ستمبرمیں کھولنے پر اتفاق

بڑی کلاسز

پہلے مرحلے میں 15 ستمبر سے نویں اور اس سے اوپر کی تمام کلاسز بشمول کالج اور یونی ورسٹی کو کھولا جائے گا۔ بڑی جماعتوں کی کلاسز کھولنے کے بعد کورونا وائرس کے صورتحال اور کیسز کا جائزہ لیا جائے گا۔

سیکنڈری

صورتحال کا جائزہ لینے کے ایک ہفتے بعد دوسرے مرحلے میں 23 ستمبر سے چھٹی سے آٹھویں جماعت میں تدریسی عمل کی اجازت دی جائے گی۔

پرائمری

تیسرے اور آخری مرحلے میں 30 ستمبر سے پہلی سے پانچویں تک کی کلاسز کو کھولا جائے۔ تعلیمی اداروں میں کورونا ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد ہوگا اور طلبا کو ماسک لازمی پہننا ہوگا۔

اجلاس کی سفارشارت این سی او سی (قومی رابطہ کمیٹی) کو ارسال کی گئیں جس نے تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق فیصلوں کی حتمی منظوری دے دی۔

اجلاس میں یکساں نصاب تعلیم کا معاملہ بھی زیر غور آیا اور وفاقی نظامت تعلیمات میں اینٹی ہراسمنٹ باڈیز کے صوبوں میں قیام پر گفتگو ہوئی۔

اجلاس میں تعلیمی ادارے کھولنے کے حتمی فیصلے کے ساتھ ساتھ ان سے متعلق ایس او پیز کو حتمی شکل دی گئی ہے۔

یہ خبر بھی دیکھیے: وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں ہفتے کی چھٹی ختم کرنے کا فیصلہ

والدین کے لئے ہدایات:-
1۔ بچوں کو ماسک پہنا کر اسکول روانہ کریں چاہے وہ کپڑے کا ہی کیوں نہ ہو۔

2۔ بچوں میں کھانسی یا بیماری کی علامات ظاہر ہونے کی صورت میں اسکول ہر گز نہ بھیجیں۔

3۔ طبیعت زیادہ خراب ہو تو بچوں کا فوری ٹیسٹ کروایا جائے۔ کورونا ٹیسٹ مثبت آنےکی صورت میں اسکول کو مطلع کیا جائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ملک میں 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم اسے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی سفارشات اور بین الصوبائی وزرائے تعلیم کونسل کی منظوری سے مشروط کیا گیا تھا۔

بشکریہ ایکسپریس نیوز

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں