144

پاکستان نے نیوزی لینڈ کو آخری ٹی ٹوئنٹی میں شکست دیدی

نیپئر: پاکستان نے تیسرے اور آخری ٹی ٹوئنٹی میچ میں نیوزی لینڈ کو 4 وکٹ سے شکست دے دی تاہم وہ سیریز 1-2 سے ہار گئے۔

نیپئر میں کھیلے گئے تیسرے اور آخری ٹی ٹوئنٹی میچ میں نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹ کے نقصان پر 173 رنز بنائے جس کے جواب میں پاکستان نے محمد رضوان کی زبردست بیٹنگ کی بدولت مطلوبہ ہدف 2 گیندیں قبل 6 وکٹوں کے نقصان پر پورا کیا۔

Match Summary
Pakistan win by 4 wickets!

Scorecard: https://t.co/ngjFOdbxyP#NZvPAK | #HarHaalMainCricket | #BackTheBoysInGreen pic.twitter.com/EjCttwBcgt

— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) December 22, 2020

قومی ٹیم کی جانب سے محمد رضوان اور حیدر علی نے پچھلے دو ٹی ٹوئنٹی کے مقابلے میں ٹیم کو 40 رنز پراعتماد آغاز فراہم کیا، حیدر علی 11 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے جس کے بعد پچھلے میچ میں 99 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلنے والے محمد حفیظ بیٹنگ کے لیے آئے اور 41 رنز کی اننگز کھیل کر پویلین واپس لوٹے۔

محمد رضوان نے ذمہ دارانہ بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نصف سنچری اسکور کی اور وکٹ پر ڈٹے رہے، وہ آخری اوور میں 59 گیندوں پر 89 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے جس میں 3 چھکے اور 10 چوکے شامل ہیں۔

A maiden T20I half-century for Mohammad Rizwan ?

He and Hafeez are keeping Pakistan in the game with a solid partnership, which is worth over 50 now!

Can the visitors chase down the target?#NZvPAK ? https://t.co/lJ5tEoWZJA pic.twitter.com/fs8zORu44I

— ICC (@ICC) December 22, 2020

مڈل آرڈر بیٹسمین خوشدل شاہ بھی 13 رنز کے مہمان ثابت ہوئے ، فہیم اشرف بھی صرف 2 رنز بنانے کے بعد پویلین واپس لوٹ گئے جب کہ کپتان شاداب خان پہلی ہی گیند پر آؤٹ ہوئے۔ پاکستان کو جیت کے لیے 3 گیندوں پر 3 رنز درکار تھے جب افتخار احمد نے چھکا لگاکر ٹیم کو فتح سے ہمکنار کروایا۔

زبردست کارکردگی پر محمد رضوان کو مین آف دی میچ سے نوزا گیا جب کہ ٹم سیفرٹ کو مین آف دی سیریز دیا گیا۔

اس سے قبل ٹاس قومی ٹیم کے کپتان شاداب خان نے جیت کر میزبان ٹیم کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔ مارٹن گپٹل اور ٹم سیفرٹ نے ٹیم کو 40 رنز کا جارحانہ آغاز فراہم کیا تاہم گپٹل 19 رنز بنانے کے بعد پویلین واپس لوٹ گئے جس کے بعد کپتان کین ولیمسن بیٹنگ کے لیے آئے لیکن فہیم اشرف نے انہیں بھی جلد واپس پویلین بھیج دیا، وہ صرف 1 رنز بناسکے۔

Second fifty for Devon Conway in only his sixth T20I ?

He brings it up with a six over square leg ? #NZvPAK pic.twitter.com/jE55SyxTSJ

— ICC (@ICC) December 22, 2020

پاکستانی بولرز نے ابتدائی میچوں کے مقابلے میں اچھی بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے کیوی بلے بازوں کو کھل کر کھیلنے کا موقع نہیں دیا، پچھلے دونوں میچوں کے ہیرو ٹم سیفرٹ بھی 35 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے، گلین فلپس 31 رنز کی اننگز کھیلنے میں کامیاب ہوئے۔

جمی نیشام صرف 2 رنز کے مہمان ثابت ہوئے البتہ ڈیون کونوئے نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے نصف سنچری مکمل کی اور آخری اوورز میں جارحانہ بلے بازی کرتے ہوئے ٹیم کو اچھا ٹوٹل فراہم کیا۔ وہ 45 گیندوں پر 63 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔

A third wicket for Faheem Ashraf ?

Jimmy Neesham departs for 2️⃣

New Zealand have lost half their side!#NZvPAK pic.twitter.com/1HOnoKrRnr

— ICC (@ICC) December 22, 2020

قومی ٹیم کی جانب سے فہیم اشرف نے 3، شاہین آفریدی اور حارث رؤف نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔

قومی ٹیم میں کپتان شاداب خان، محمد رضوان، حیدر علی، محمد حفیظ، حسین طلعت، خوشدل شاہ، افتخار احمد ، فہیم اشرف، محمد حسنین، شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف شامل تھے۔

Team news ?️

?? Pakistan: Iftikhar Ahmed, Mohammad Hasnain and Hussain Talat come in place of Abdullah Shafique, Imad Wasim and Wahab Riaz

?? New Zealand: No change#NZvPAK pic.twitter.com/cin2zIeIxj

— ICC (@ICC) December 22, 2020

دوسری جانب کیوی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اور ان کی ٹیم کین ولیمسن کی قیادت میں ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔ مارٹن گپٹل، ٹم سیفرٹ، ڈیون کونوے، گلین فلپس، جیمز نیشام، کائل جمیسن، اسکاٹ کوگلین، آئش سودی، ٹم ساوتھی، اور ٹرینٹ بولٹ۔

بشکریہ ایکسپریس نیوز

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں