333

دنیا کا سب سے چھوٹا ’’ڈائنوسار پرندہ‘‘ دریافت

ماہرینِ رکازیات کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے میانمار سے 10 کروڑ سال قدیم ڈائنوسار کی کھوپڑی دریافت کی ہے جو عنبر کے ایک ٹکڑے میں محفوظ ہے اور چونچ سمیت صرف 7.1 ملی میٹر لمبی ہے۔

تحقیقی جریدے ’’نیچر‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع شدہ رپورٹ کے مطابق، اس کھوپڑی کی ساخت لمبی گردن والے ’’ساروپوڈ‘‘ ڈائنوسار سے مشابہت رکھتی ہے لیکن اس پر چونچ کی موجودگی ظاہر کرتی ہے کہ یہ کوئی پرندہ بھی ہوسکتا تھا۔

کھوپڑی اور چونچ کو بنیاد بناتے ہوئے ماہرین نے اندازہ لگایا ہے کہ یہ دنیا کے سب سے چھوٹے پرندے ’’شکر خورے‘‘ (ہمنگ برڈ) سے بھی چھوٹا ہوا کرتا تھا۔ (شکر خورے کی جسامت صرف 50 سے 61 ملی میٹر کے درمیان ہوتی ہے)

مفصل اور محتاط مشاہدے کے بعد مزید یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس ڈائنوسار کے منہ میں لگ بھگ 100 باریک باریک دانت ہوا کرتے تھے جن کی مدد سے یہ غالباً کیڑے مکوڑوں کا شکار کیا کرتا تھا۔

اس کی آنکھوں کے سوراخ بہت چھوٹے تھے اور شاید ان سے بہت کم روشنی اندر داخل ہوسکتی تھی۔ اسی بناء پر ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ’’پرندہ ڈائنوسار‘‘ دن کی تیز روشنی میں شکار کرتا تھا اور رات کے وقت آرام کرتا تھا۔

اسے Oculudentavis khaungraae کا نام دیا گیا ہے جس کا مطلب ’’آنکھوں اور دانتوں والا‘‘ ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں