143

شاید یہ دنیا کا سب سے بڑا ڈائنوسار تھا

یونس آئرس: سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے ارجنٹینا کے دریائے نیوکوین کی وادی سے 9 کروڑ 80 لاکھ سال قدیم ڈائنوسار کی ہڈیاں دریافت کی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ شاید یہ دنیا کا سب سے بڑا ڈائنوسار تھا، لیکن ابھی یہ بات یقینی طور پر نہیں کہی جاسکتی کیونکہ اب تک اس بے نام ڈائنوسار کی صرف دُم کے رکازات (فوسلز) ہی ملے ہیں۔

واضح رہے کہ اس وقت دنیا کے سب سے بڑے ڈائنوسار کا اعزاز ’’پیٹاگوٹائٹن مایورم‘‘ کے پاس ہے جس کے رکازات (فوسلز) 2017 میں ارجنٹینا کے ایک اور علاقے سے دریافت کیے گئے تھے۔

دریائے نیوکوین کی وادی میں 2012ء سے رکازات کی تلاش جاری ہے اور اب تک یہاں سے بڑی جسامت والے قدیم و معدوم جانوروں کے کئی رکازات بھی دریافت ہوچکے ہیں۔

تحقیقی ٹیم کو یہاں سے ایک ڈائنوسار کی دیوقامت دُم کے رکازات ملے ہیں جنہیں دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ یہ لمبی گردن والا نبات خور (پودے اور پتّے کھانے والا) ڈائنوسار رہا ہوگا۔ اس قسم کے ڈائنوسار جنہیں مجموعی طور پر ’’ساروپوڈز‘‘ کہا جاتا ہے، جسامت میں بہت بڑے ہونے کے باوجود بے حد پرامن ہوا کرتے تھے۔

نو دریافتہ ڈائنوسار کو فی الحال کوئی نام نہیں دیا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جب تک اس کے کولہے اور چند دوسرے اہم جسمانی حصوں کی ہڈیاں نہیں مل جاتیں، تب تک اس کی مکمل شناخت بھی ممکن نہیں اور نہ ہی یقینی طور پر اس کی مکمل جسامت کے بارے میں کچھ بتایا جاسکتا ہے۔

البتہ دُم کی ہڈی کو مدنظر رکھتے ہوئے ماہرینِ رکازیات نے اندازہ لگایا ہے کہ اس ڈائنوسار کی جسامت ’’پیٹاگوٹائٹن‘‘ کے مقابلے میں بھی 20 فیصد زیادہ، یعنی تقریباً 145 فٹ رہی ہوگی۔

نوٹ: یہ تحقیق ریسرچ جرنل ’’کریٹے شیئس ریسرچ‘‘ کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہوئی ہے۔

بشکریہ ایکسپریس نیوز

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں