176

ناک کے بلبلے میں ہوا بھر کر زیرِآب رہنے والی چھپکلی

نیویارک: امریکہ کی بنگمٹن یونیورسٹی میں ارتقائی ماہرینِ حیاتیات نے ایک قسم کی چھپکلی کے ناک پر بلبلہ نما ابھار دیکھا ہے جس میں وہ ہوا بھرکر پانی کے اندر مزے سے رہتی ہے۔

اینولِس چھپکلی نے ارتقائی لحاظ سے یہ خاصیت پیدا کرلی ہے کہ وہ اس کی تھوتھنی پر ایک بلبلہ نما ابھار پیدا ہوا ہے جس میں وہ ہوا بھرکر اسے پانی کے اندر آکسیجن سیلنڈر کی طرح استعمال کرتی ہے اور زیادہ سے زیادہ 16 منٹ تک پانی کے اندر رہ سکتی ہے۔ اسی بنا پر اسے اسکوبا چھپکلی بھی کہا جاتا ہے۔

یہ چھپکلیاں منطقہ حارہ کی بہتی ندیوں میں رہتی ہیں اور اور خطرے کے وقت پانی میں چھپ جاتی ہے۔ سب سے پہلے بنگمٹن یونیورسٹی کی لنڈسے سوائرک نے اسے 2019ء میں کوسٹاریکا میں دیکھا تھا۔ وہ گوپرو کیمرے کے ساتھ پانی میں اتریں اور دیکھا کہ چھپکلی 16 منٹ تک پانی کے اندر بیٹھی رہی۔ اسی بنا پر انہیں نیم آبی چھپکلی بھی کہا جاتا ہے۔
لینڈسے نے کہا کہ ’اگرچہ یہ دشمنوں سے بچنے کا ایک اہم طریقہ ہے لیکن سوال یہ ہے کہ آخروہ پانی میں اتنی دیر تک کیسے رہ سکتی ہے۔ معلوم ہوا کہ وہ اپنی جلد میں ہوا بھر کر اسی ہوا کو دوبارہ استعمال کرکے پانی میں سانس لیتی ہے۔ اس کی جلد پانی کو بھگانے والی ہائیڈروفوبک خواص بھی رکھتی ہے۔ اس جانور نے لاکھوں کروڑوں برس کے دوران آبی ماحول میں رہنا سیکھ لیا ہے۔

اگلےمرحلے میں سائنس دانوں نے چھپکلی کے بلبلے پر ایک باریک سینسر لگایا تو معلوم ہوا کہ وہ اس ابھار کو آکسیجن سیلنڈر کی طرح استعمال کرتی ہے اور اس سے ہوا لے کر پانی میں زندہ رہ سکتی ہے۔ اس طرح یہ پہلی مرتبہ دیکھا گیا ہے کہ جمع شدہ ہوا سے کوئی جانور دوبارہ سانس لے سکتا ہے۔

بشکریہ ایکسپریس نیوز

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں