177

وفاق اور گلگت بلتستان میں حکومت کی عدم استحکام پیدا کرنے کے علاوہ کوئی کارکردگی نہیں، امجد ایڈوؤکیٹ

نو ماہ سے حق ملکیت کا بل جمع ہے سپیکر بل کو اسمبلی میں پیش کرنے سے خوفزدہ ہے اور بل پیش نہ کرنے کی وجہ ریاستی اداروں کو بنا رہا ہے جبکہ ایسی کوئی وجہ نہیں
گلگت بلتستان میں بھی غریبوں سے انتقام لیا جارہا ہے۔ اٹھارہ سال سے کم عمر بچوں پر انسداد دہشتگری کے دفعات کے تحت مقدمات قائم کئے جا رہے ہیں، اپوزیشن لیڈر

گلگت (اسپیشل رپورٹر) قائدِ حزبِ اختلاف گلگت بلتستان اسمبلی و صوبائی صدر پیپلز پارٹی گلگت بلتستان امجد حسین ایڈووکیٹ نے گلگت بلتستان اسمبلی کے اجلاس سے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ وفاق کی طرح گلگت بلتستان میں بھی کٹھ پتلی راج ہے۔ خالصہ سرکار کا قانون ختم کیا جائے انہوں نے سپیکر سے مطالبہ کیا کہ حقِ ملکیت بل اسمبلی میں پیش کیا جائے۔ نو ماہ سے حق ملکیت کا بل جمع ہے سپیکر بل کو اسمبلی میں پیش کرنے سے خوفزدہ ہے اور بل پیش نہ کرنے کی وجہ ریاستی اداروں کو بنا رہا ہے جبکہ ایسی کوئی وجہ نہیں ہے۔سکوار کے بھائی ایک ہفتے سے احتجاج کر رہے ہیں مگر مسئلہ حل نہیں ہو رہا۔ اس موقع پر انہوں نے گلگت بلتستان میں منشیات کے عادی افراد کی بحالی کا مرکز قائم کرنے کی قرارداد بھی پیش کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان حکومت نے امن کو پرائیویٹائز کیا ہے۔ حکومتی اراکین کا قیام امن کے لئے کوئی کردار نہیں ہے۔ عمران نیازی بائیس کروڑ عوام سے انتقام لے رہا ہے۔ گلگت بلتستان میں بھی غریبوں سے انتقام لیا جارہا ہے۔ اٹھارہ سال سے کم عمر بچوں پر انسداد دہشتگری کے دفعات کے تحت مقدمات قائم کئے جا رہے ہیں۔ حکومت قیام امن کے معاملے میں غیر سنجیدہ ہے۔ گلگت بلتستان سے متعلق پالیسیاں بنانا اراکین اسمبلی کا کام ہے مگر حکومت نے پالیسی سازی کا ٹھیکہ این جی او کے سپرد کردیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلتستان میں بنجر زمینوں کی نیلامی ہو رہی ہے۔ بلتستان ریجن میں عملاً نواز لیگ کی حکومت ہے جبکہ صوبائی حکومت محض اساتذہ کے تبادلوں تک محدود ہے۔ عمران خان کو ایک مخصوص ایجنڈے کے تحت مسلط کیا گیا ہے۔ انصاف کے نام پر لوگوں کی زمینوں اور گھروں کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ ملکی معیشت آئی سی یو میں ہے۔ ادویات اتنی مہنگی کی گئیں ہیں کہ غریب افراد بچوں کا علاج بھی نہیں کرواسکتے۔ وفاق اور گلگت بلتستان میں اس حکومت کی کارکردگی محض سیاسی عدم استحکام ہے۔ سیاسی مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔ احتساب صرف مخالفین کا کیا جارہا ہے جبکہ جہانگیر ترین پر چینی سکینڈل ثابت ہونے کے باوجود کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔ گندم، چینی اور ادویات سکینڈل میں عمران خان کے قریبی ساتھی ملوث تھے جن کی گرفتاری سے حکومت گرنے کا خطرہ لاحق تھا اس لئے انکوائری بند کر دی گئی۔ عمران نیازی کی تین سالہ کارکردگی مہنگائی، بے روزگاری تجاوزات کے نام پر عوام کے سروں سے چھت چھیننے اور کشمیر کا بٹوارے کے علاؤہ کچھ نہیں ہے۔ اب عمران نیازی براہ راست عوام سے مہنگائی کے ذریعے انتقام لے رہا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں